مسلم لیگ نواز والے چور ہے ڈاکو ہے یا جو بھی ہے لیکن تحریک انصاف کے کارکنان کو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ کے بارگاہ کے اداب کے خیال بھی نہیں رہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارگاہ میں اونچی آواز سے بولنے پر اعمال ضائع ہو جاتے ہیں
اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں اپنے محبوب کے بارگاہ کا ادب ہمیں اس طرح بتایا ہے
بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
*یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَرۡفَعُوۡۤا
اَصۡوَاتَکُمۡ فَوۡقَ صَوۡتِ النَّبِیِّ وَ لَا تَجۡہَرُوۡا لَہٗ بِالۡقَوۡلِ کَجَہۡرِ بَعۡضِکُمۡ لِبَعۡضٍ اَنۡ تَحۡبَطَ اَعۡمَالُکُمۡ وَ اَنۡتُمۡ لَا تَشۡعُرُوۡنَ
اے ایمان والو اپنی آوازیں اونچی نہ کرو اس غیب بتانے والے (نبی) کی آواز سے اور ان کے حضور بات چلا کر نہ کہو جیسے آپس میں ایک دوسرے کے سامنے چلاتے ہو کہ کہیں تمہارے عمل اَکارت نہ ہوجائیں اور تمہیں خبر نہ ہو
معلوم ہوا کہ حضور کی ادنی بےادبی کفر ہے کیونک کفر ہی سے نیکیاں برباد ہوتی ہیں، جب ان کی بارگاہ میں اونچی آواز سے بولنے پر نیکیاں برباد ہیں، تو دوسری بےادبی کا ذکر ہی کیا ہے، آیت کا مطلب یہ ہے کہ نہ ان کے حضور چلا کر بولو نہ انہیں عام القاب سے پکارو جن سے ایک دوسرے کو پکارتے ہو،
Post a Comment
please do not enter any spam link in the comment box.